اسعد بن زرارہ اورمصعب بن عمیرکی قیادت میں یثرب میں اسلام کی شاعت،
بیعتِ عقبہ ثانیہ، مسلمانوں کی یثرب کی جانب ہجرت۔ نزولِ قرآن: سُوْرَةُ النَّحْل، سُوْرَةُ یُوْسُف، سُوْرَةُ
الْاَنْعَام، سُوْرَةُ الْبَیِّنَة اورسُوْرَةُ الْحَجّ ؛ قتل کا منصوبہ، نبی کریم ﷺ کا بحفاظت نکلنا، کچھ وقت
غارِ
ثور میں، سراقہؓ کا ایمان لانا، بریدہ اسلمیؓ کی عَلم برداری میں قافلہ نبوتﷺکی پیش قدمی ، قبا میں داخلہ اور
یثرب،
مدینۃ النبیؐ بن گیا۔
[ابواب ۹۸ تا۱۰۸]
[تیرہویں برس اور ۱۴ویں برس کے ابتدائی ڈھائی ماہ کی روداد]
[۱۳ذوالحجہ۱۳نبوی تا ۱۲ربیع الاوّل ۱۴نبوی(پہلا ہجری سال)]
یثرب نے خیر مقدم کیا ،مکّے کو الوداع کہا گیا
فہرست ابواب
- باب# ۹۸: یثرب میں اسلام کی اشاعت
- باب# ۹۹: شریعتِ موسوی اور شریعتِ محمدی میں اختلاف
- باب# ۱۰۰: بیعت عقبہ ثانیہ
- باب# ۱۰۱: جسے دیس نکالا دیا گیا
- باب# ۱۰۲: مہار پکڑے بہار آئی!
- باب# ۱۰۳: یثرب کی جانب مسلمانوں کی منتقلی
- باب# ۱۰۴: مکہ میں تیرہ سالہ کشمکش کا اختتامی اعلامیہ
- باب# ۱۰۵: قریش کو جیتے جی رُسوائی کی وعید
- باب# ۱۰۶: قتل کرنے کا ناکام منصوبہ
- باب# ۱۰۷: مکہ سے باہر
- باب# ۱۰۸: یثرب کی جانب اور قبا میں قیام